ممبئی، 29/ جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) شرد پوار گروپ کی ایک عرضی پر سپریم کورٹ نے آج اجیت پوار اور ان کے 40 اراکین اسمبلی کو نوٹس بھیج کر جواب طلب کیا ہے۔ دراصل شرد پوار گروپ نے مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کے اس فیصلے کو چیلنج پیش کیا ہے جس میں نائب وزیر اعلیٰ کی قیادت والے گروپ کو حقیقی این سی پی قرار دیا گیا تھا۔
اس عرضی پر آج چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے سماعت کی۔ بنچ نے شرد پوار گروپ کی طرف سے پیش سینئر وکیل ابھشیک منو سنگھوی کی دلیلوں پر غور کیا کہ ریاستی اسمبلی میں بچی ہوئی چھوٹی مدت کار کو توجہ میں رکھتے ہوئے عرضی پر فوری سماعت کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ریاستی اسمبلی کی مدت کار رواں سال نومبر میں ختم ہو رہی ہے۔ اس لیے ایڈووکیٹ ابھشیک منو سنگھوی کی باتوں پر غور کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ حقیقی شیوسینا معاملے میں اسپیکر کے فیصلے پر ادھو ٹھاکرے گروپ کی عرضی پر سماعت ہوگی، پھر اس کے بعد شرد پوار گروپ کی عرضی پر سماعت کی جائے گی۔ دراصل ادھو ٹھاکرے گروپ نے بھی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ان کے اراکین اسمبلی کے حق میں اسپیکر کے فیصلے کو چیلنج دیتے ہوئے اسی طرح کی ایک عرضی داخل کی ہوئی ہے۔